the etemaad urdu daily news
آیت شریف حدیث شریف وقت نماز
etemaad live tv watch now

ای پیپر

انگلش ویکلی

To Advertise Here
Please Contact
editor@etemaaddaily.com

اوپینین پول

کیا آپ کو لگتا ہے کہ دیویندر فڑنویس مہاراشٹر کے اگلے وزیر اعلیٰ ہوں گے؟

جی ہاں
نہیں
کہہ نہیں سکتے
(ایجنسیز)



دنیا بھر کے قانون ساز اداروں سے متعلق اعداد و شمار سے یہ چیز سامنے آئی ہے کہ ان اداروں میں خواتین کی تعداد میں پچھلے سال کے مقابلے میں ایک اعشاریہ پانچ فیصد اضافہ ہوگیا ہے۔ پچھلے سال خواتین کی ان اداروں میں موجودگی کی شرح اکیس اعشاریہ آٹھ ریکارڈ کی گئی تھی۔ یہ تعداد 1995 میں سامنے آنے والے اعداد و شمار کے حوالے سے دوگنا ہے۔ جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ قانون سازی اور حکمرانی سے متعلقہ امور میں خواتین کا کردار آئندہ برسوں میں مزید وسعت پذیر ہے۔

انٹر پارلیمنٹری یونین اور یو این ویمن نے دنیا بھر کے پارلیمانی اداروں سے حاصل کردہ اعداد و شمار کی مدد مرتب کردہ اپنی مشترکہ رپورٹ میں اس نئے رجحانی نشان دہی کی ہے۔ تاہم یو این ویمن کی ڈپٹی ایگزیکٹو ڈائریکٹر جان ہنڈرا کا کہنا ہے'' اس رجحان کے باوجود دنیا کے پارلیمانی ایوانوں میں خواتین کی تعداد مردوں کے برابر لانے میں کئی عشرے لگیں گے۔''

جان ہنڈرا کے مطابق '' دنیا کے مختلف ممالک کے پارلیمانی ایوانوں میں خواتین کی نمائندگی میں اضافے کی وجوہات سیاسی جماعتوں کا تعاون اور خواتین



کی موثر تحریک بنی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا '' پارلیمانی ایوانوں میں خواتین کی مساویانہ نمائندگی کے لیے انتخابی عمل میں خواتین کی مشکلات کا ازالہ ضروری ہے، یہ رکاوٹیں جنسی امتیاز کے ماحول اور ثقافتی رویوں کی وجہ سے ہیں۔''

پارلیمانی ایوانوں میں خواتین کی شمولیت میں اضافے کی عکاس اس رپورٹ سے یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ حکومتوں میں کابیناوں کی سطح پر خواتین کی نمائندگی سترہ اعشاریہ ایک فیصد ہے۔ یہ تناسب 2008 میں سولہ اعشاریہ ایک فیصد تھا۔ امریکا سے افریقہ تک ہر ملک میں کم از کم ایک خاتون وزیر بھی موجود ہے۔

امریکا میں کانگریس کی سطح پر خواتین کی نمائندگی سب سے زیادہ یعنی پچیس اعشاریہ دو فییصد ہے ، جبکہ عرب دنیا میں حالیہ برسوں کے دوران اضافہ سب سے زیادہ تناسب کے ساتھ دیکھنے میں آیا ہے۔ یہ اضافہ تیرہ اعشاریہ دو فیصد سے سولہ فیصد تک چلا گیا ہے۔

اس کے مقابلے میں افریقی اور مغربی ملکوں میں اضافہ بائیس اعشاریہ پانچ سے بڑھ کر چوبیس اعشاریہ چھ فیصد ہو گیا ہے۔ ایشیائی ممالک میں یہ اضافہ سولہ اعشاریہ دو فیصد سے بڑھ کر اٹھارہ اعشاریہ چار فیصد ہو گیا ہے۔
اس پوسٹ کے لئے کوئی تبصرہ نہیں ہے.
تبصرہ کیجئے
نام:
ای میل:
تبصرہ:
بتایا گیا کوڈ داخل کرے:


Can't read the image? click here to refresh
http://st-josephs.in/
https://www.owaisihospital.com/
https://www.darussalambank.com

موسم کا حال

حیدرآباد

etemaad rishtey - a muslim matrimony
© 2024 Etemaad Urdu Daily, All Rights Reserved.